منشی پریم چند کی کہانیاں اب بلوچی زبان |
لو جی۔اردو فکشن کا بڑا نام، منشی پریم چند کے منتخبہ افسانوں کے بلوچی ترجمے قائین کے مطالعہ کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔ اردو اور بلوچی کے مابین کہانی سروپ انتقالِ فکر و نظر، لسانی ساختیہ ،کرداروں کے برتاؤ،کہانی کی بُنت کاری اور انسلاکی جہت کو دوام بخشتے ہوئے آگے بھی تراجم کی تسلسل کو جیوز کے زیرِ اہتمام وسعت آشنا کرتے رہیں گے البتہ بلوچی اردو کے مابین مکالمے کو وسعت دینے والے مترجم اس سلسلے میں معاونت فرمائیں تاکہ ادبی اور تہذیبی جہت کو برتر صورت ملے۔اس تناظر میں ایک آدھ کہانیاں تو کافی نہیں اس کے لیے انتخاب ترجمہ اور تجزیہ کو ایک برتر کتابی دستاویز کی صورت مرتب کریں تو کیا کہنا۔کیونکہ بلوچی زبان کو اس ریجن میں موجود تخلیقی ادب سے ایک گونا آشنائی اپنی زبان کے جِلو میں منور ہونا شرط ہے تاکہ اس میں ارتباط کے برتر جہت وا ہو سکیں۔
یہ گرانقدر کام بلوچی زبان کے کہانی کار ، ناول نگار، شاعر اور مترجم جناب عصا بجار کے نِد کا ایک دل آویز اشاریہ ہے۔جس کی ہم تہہ دل سے تحسین کرتے ہیں اور اردو فکشن کے کلاسیک پر مزید خامہ فرسائی کرنے کا ممتنی ہیں۔
نوٹ: دھیان رہے جیوز اب تک طوفانی بارش کی مشکلات سے نکلا نہیں تاہم کام کرنا شرط ہے اور جنون کی حد تک گہری وابستگی لازمہ ءحیات ہے۔
اس لیے نامساعد حالات میں بھی یہ کتاب، علم و ادب کے شائقین اور بلوچی زبان کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔تاکہ اس طور بھی اپنے حصے کا کام کرتے رہیں۔
#GEEWS_Publication_Gwadar
#GEEWS_Gwadar
0 Comments