Subscribe Us

Header Ads

افسانہ: 🔴باجی موزہ تحریر:⛔ امواج الساحل



 خراج تحسین


افسانہ: 🔴باجی موزہ 

تحریر:⛔

 امواج الساحل

 

     *موت ڈاٹ کام مالیگاوں بھارت*  خراج عقیدت کے طور پر پیش خدمت ہے ایک ماہر لسانیات کی عربی اردو کلچر میں ایک بنی گی کہانی 🔴

_____:::__::::::_______


میں نے تو کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ میری باجی کے نام کا یہ مطلب بنتاہے، کیلے کا پھل جس کو کھایا جاتا ہے، گو کہ یہ تو علم میں تھا کہ موز کیلے کا نام ہے، اور موزہ مطلب ایک کیلا، مگر کبھی ان دونوں الفاظ کا آپس میں رابطہ ہی نہیں کیا تھا، وہ تو ایک دن اماں نے کہا یہ لو کیلا کھاؤ، تمہیں طاقت آئے گی، تو ایک دم ذہن میں جھپاکہ سا ہوا، کیا مطلب، کیا میری بہن کھانے کی چیز ہے؟؟

اماں سے پوچھا تو انہوں نے کہا معلوم نہیں، یہ تو کبھی سوچا ہی نہیں، بس اللہ بخشے تمہاری ایک لاڈلی پھوپھی تھیں، جو جب تم پیدا ہوئیں تو فوت ہوچکی تھیں ، انہی کے نام پر تمہارے والد کے شوق کی خاطر تمہارا نام رکھ دیا ہم سب نے، یہ شکل و صورت سے بھی اپنی پھوپھو پر گئی ہے، گورا رنگ، بڑی بڑی کالی آنکھیں، سیاہ گھونگھریالے بال، مگر تمہیں کیا پریشانی ہے؟ یہ تو ہمارے خلیجی ممالک میں رواج ہے، یہاں بہت سی لڑکیوں کا نام تمہیں موزہ ملے گا، ذرا اسکول جاؤ تو پتہ لگ جائے گا، اپنے تئیں تو امی نے بہت تسلی دی تھی، مگر میرا دل مطمئن نہ ہو سکا، کبھی کبھی میں نوٹ کرتی کہ سہیلیاں میری بہن کی طرف دیکھ کر آپس میں سرگوشیاں کرتیں ہیں، میں سمجھ جاتی کہ اس کے نام پر تبصرہ ہورہا ہے، مگر کچھ کہہ نہ سکتی، آخر کار ایک دن تو میرے صبر کی انتہا ہوگئی، جب میری بہن ڈاکٹر کے پاس چیک اپ کے لئے گئی، اور روتی ہوئی واپس آئی، میں سمجھی کہ تکلیف زیادہ ہے، یا شاید ڈاکٹر نے انجکشن لگا دیا، وہ کسی سے بات ہی نہیں کرتی تھی، بس روتی جا رہی تھی، کافی دیر تک میں اسے دلاسہ دیتی رہی، اسے اس کا پسندیدہ کھانا کھلایا، تب جاکے اس کا موڈ بحال ہوا، تو بتایا کہ ڈاکٹر نے بھی اس کے نام کا مذاق اڑایا ہے اور تبصرہ کیا ہے کہ کیا دنیا میں نام ختم ہوگئے تھے جو تمہارا یہ نام رکھا گیا، کیا تم پھلوں کی ٹوکری میں پیدا ہوئی تھیں؟؟ اصل میں ڈاکٹر ملک مصر کا رہنے والا تھا، جہاں بولی تو یہاں کی طرح عربی زبان جاتی تھی، مگررسم و رواج الگ تھے ۔ ۔ ۔ 

ہم دونوں اسکول میں پڑھنے لگ گئیں تو وہاں بھی یہی مسئلہ تھا، غیر مقامی لڑکیوں اور ٹیچرز کے لئے بھی یہ ایک عجیب و غریب بات تھی، مگر وہاں بہت سی لڑکیوں کا یہ نام تھا، اور تبصرہ میں سب کو مخاطب کر لیا جاتا، اس لئے اتنی گھبراہٹ نہیں ہوتی تھی۔ ۔ ۔

پھر میں سوتے جاگتے اسی پھل کے بارے میں سوچنے لگ گئی، ایک دن گھر کے باغیچے میں بیٹھی تھی، جہاں امی نے مختلف مقامی پھلوں کے درخت لگا رکھے تھے، میں اپنی سوچوں میں گم تھی، کہ مالی نے کلہاڑی اٹھائی اور کیلے کے درخت کی طرف بڑھا، میری چیخیں نکل گئیں، کیا کرنے جا رہے ہو؟ رکو تم ۔ ۔ ۔ وہ رک گیا، میں نے پوچھا:

۔۔ کیا کر رہے ہو؟ 

۔۔ جی، وہ، میڈم نے کہا ہے کہ باغیچہ درست کردوں 

۔۔ تو، اس درخت کو کیا کرو گے؟

۔۔ جی یہ سوکھ چکاہے، اسے اکھاڑنا پڑے گا

۔۔ نہیں، نہیں ، اسے مت مارنا، میری بہن کو مت مارنا۔ ۔ ۔

وہ بے چارہ کچھ نہ سمجھا، مگر درخت کو چھوڑ کر چلا گیا۔ ۔ ۔ 

میرے حواس پہ یہ نام اس قدر چھا 





گیا کہ میں نے تہیہ کر لیا کہ اس نام کی وجہ سمجھ کر رہوں گی۔ ۔ ۔ بہت لوگوں سے پوچھا مگر کوئی بھی تسلی نہ کرسکا، کیا دنیا میں موجود ہزاروں بلکہ لاکھوں ناموں میں سے صرف یہی ملا تھا جو میری بہن کا رکھ دیا، کیا مطلب، کوئی بھی میری بہن کو کھا سکتاہے؟؟

انہی دنوں میری دادی اماں جو کہ چچی کے ساتھ رہتی تھیں ، ہمارے ساتھ رہنے کے لئے آگئیں، کیونکہ چچی نے حج پہ روانہ ہونا تھا، دادی چونکہ کئی بارحج کر چکی تھیں، اب بڑھاپے نے انہیں بیمار و کمزور کردیا تھا، انہوں نے حج کا ارادہ ترک کردیا۔ ایک دن مجھے ایک خیال آیا، اور میں نے فورا دادی جان سے پوچھ لیا، دادی جان، پھپھو موزہ کیسی تھیں؟ دادی کی آنکھیں بھر آئیں، کہنے لگیں :

۔۔ کیا بتاؤں بیٹا، بہت اچھی تھیں، نرم دل، حساس، ہمدرد، خدمت گزار اور فرمانبردارتھیں وہ ۔ ۔ ۔ 

۔۔ اسی لئے ان کے نام پر آپ نے باجی کانام رکھ دیا۔ ۔ ۔ ؟

۔۔ جی بیٹا، جو ہمیں بہت پیارا ہوتا ہے نا ، ہم چاہتے ہیں کہ اس کا نام زندہ رہے، تو اس کے نام پہ کسی نومولود بچے کا نام رکھ دیتے ہیں۔ ۔ ۔ 

۔۔ اچھا یہ تو بتائیں، یہ نام موزہ یعنی کیلا کیوں رکھتے ہیں آپ لوگ؟ کیا کوئی بھی میری بہن کو کھا جائے، آپ کو پرواہ نہیں ؟؟

۔۔ اوہ، تو یہ الجھن ہے تمہاری، جس نے تمہیں پریشان کر رکھا ہے، دراصل بیٹا پٹرول بہت سی تبدیلیاں لایا ہے ہماری زندگی میں، اور ہم پرانی قدریں ایک ایک کرکے بھولتے جارہے ہیں، وہ غوطہ خوری کا زمانہ تو اب بھول چکا سب کو، کتنی مشقت ہوتی تھی اس میں، جبکہ جدید آلات نہیں تھے، ساری محنت انسان کو کرنی پڑتی تھی، سانس روکنے کی مشق سے لیکر سیپ نکال کر باہر آنے تک کے تمام مراحل ۔ ۔ ۔ 

۔۔ مگر دادی جان ۔ ۔ ۔ کیلا ۔ ۔ ۔ 

۔۔ ہاں ہاں بیٹا میں یہی بتانے والی ہوں، سب یہی سمجھتے ہیں کہ ہم پھل کے نام پہ بچی کا نام رکھتے ہیں، جبکہ ایسا نہیں ہے ، درحقیقت ایک موتی ہے لمبی بیضوی شکل کا، جو کیلے سے کافی حد تک مشابہ ہے، ہم اس کے نام پہ لڑکی کا نام رکھتے ہیں جیسے اور موتیوں کے ناموں پہ رکھے جاتے ہیں، مثلا، الدانہ، قماشہ وغیرہ ۔ ۔ ۔ 

دادی جان کہانی سناتے سناتے سو گئیں۔ ۔ ۔

مگر دادی جان۔۔۔

 ۔۔ ہاں ہاں بیٹا میں یہی بتانے والی ہوں، 

دادی جان کہانی سناتے سناتے سو گئیں۔ ۔ ۔

کیوںکہ دادی جان کی معلومات ختم ہو چکی تھیں۔

Post a Comment

0 Comments