*جگہ مطلوب برائے موت*
*احمد نعیم*
میں مرنے کے بعد اپنے جسم کو کھدیڑوانا نہیں چاہتا تھا ،میں مرنے کے لئے اِن گدھ وں سے دور ایک جائے امان بعد از مرگ چاہتا تھا ، میں بھاگ رہا تھا ؛جسم ساکت تھا رات کا اندھیرا, اوپر سے جرثومے گرتے اور گدھ بن جاتے مردہ جسموں کو نوچتے ؛ زندوں کا سر بھی اوپر سے نوچ کر کھانے لگتے ؛ پھر بھربھراجاتے____
میں ایسی جگہ مرنا چاہتا تھا جہاں یہ سب کچھ نہ ہو _میں کھڑے کھٹرے بدحواسی میں بھاگ رہا تھا ؛. گدھ بڑھتے جاتے اندھیرا بڑھ رہا تھا ،رفتار تیز تر ہورہی تھی بدحواسی بڑھ رہی تھی رات رُک گئی سیاہی مزید گہری ہوگئی _________پھر میرا بدن بھاگتے میں رُک گیا – آنکھوں میں رات تیرنے لگی ،پلکوں سے گدھِ لٹک رہ تھے
0 Comments