Subscribe Us

Header Ads

ادب کا نوبل انعام تنزانیہ کے ادیب عبدالرزاق گورنا کے نام


 نوبل انعام یافتہ ناول "یادِ مُفارَقت" تنزانیہ کے ادیب عبد الرزاق گورناہ   (Abdulrazak Gurnah)کے 1987ء میں شایع ہونے والے  ناول  “Memory of Departure”  کا اردو ترجمہ ہے۔ گورناہ تنزانیہ کے شہر زنزی بار میں 1948ء میں پیدا ہوئے۔ انگلستان کی کینٹ یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد آخر وہیں شعبۂ انگریزی میں پروفیسر اور ڈائریکٹر کی حیثیت سے منسلک ہوگئے۔ گورناہ کے اب تک نو  ناول اور ایک افسانوں  کا مجموعہ شایع ہوچکا ہے۔ وہ اسافری نامی رسالے کے ایسوسیٹ ایڈیٹر بھی ہیں۔ 

 نوآبادیاتی دور اور اس کے بعد پیدا ہونے والے مسائل ان کی خاص دلچسپی کا موضوع رہے۔ خصوصاً افریقہ، ہند اور جزائر الہند میں کالونیل نظام سے جو غربت، جہالت، جبر اور احساسِ محکومیت پیدا ہوا۔ پھر غیر ملکی حاکموں کے زوال کے بعد سیاسی خلاء، جوڑ توڑ، قیادت کے فقدان اور معاشرتی بدحالی ان کہانیوں کا پس منظر بنے۔ ان کی سب سے زیادہ مقبول و معروف ناول "پیراڈائز" کے عنوان سے 1994ء میں شایع ہوا۔ یہ پہلی جنگِ عظیم میں مشرقی افریقہ پر برطانوی تسلط کے زمانے کی کہانی ہے۔ اس ناول کو بُکر انعام کے لیے بھی شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔ 



  ناول " یادِ مُفارَقت " ایک پندرہ برس کے نوجوان کی کہانی ہے، جو مشرقی افریقہ کے ایک غریب ساحلی علاقے میں پیدا ہوا۔ اس کے اطراف محض غربت، مایوسی، کرپشن اور ہر قسم کی بے راہ روی مروج ہے۔ یہ ایسے گھرانے کی کہانی ہے جس کا ہر فرد اس ماحول کا شکار ہوا ہے، لیکن ہر ایک اپنے افرادی انداز میں اس کا اثر قبول کرتا ہے، اس کا باپ اپنی ناکامیاں شراب میں ڈبوکر اور اپنی اولاد پر تشدد کرکے۔ وہ اپنے گھرانے کا ایک جابر، ناکام ، غصہ ور حکمران نظر آتا ہے۔ اس کی بہن غیر مردوں کی بانہوں میں فرار کی راہ تلاش کرتی ہے۔ اس کی ماں ایک روایتی، شکست خوردہ مظلوم عورت، اپنے گھر کا بنیادی ڈھانچہ قائم رکھنے کی کوشش میں خاموشی سے سب سہے جارہی ہے۔ شوہر کے ہاتھوں جسمانی تشدد اور بے عزتی کے ساتھ وہ کیسے اپنی اولادوں کے سامنے اپنا وقار برقرار رکھنے کی کوشش میں ہراساں نظر آتی ہے۔ اس خاندان کے تمام افراد ایک دوسرے سے شرمندہ ہیں۔ لیکن کسی نہ کسی سطح پر ان کی امیدیں نوجوان حسن کی امنگوں سے وابستہ ہیں۔ حسن کے خیالات بلند اور مقصد واضح ہیں۔ لیکن وہ اکیلا اس منزل تک نہیں پہنچنا چاہتا  ہے بلکہ اپنے اطراف اور اپنے ماحول کو بھی مایوسی اور مفلسی کی دلدل سے نکالنا چاہتا ہے۔ یہ ماحول پوسٹ کالونیل معاشروں کا "نارمل" ہے، اتنا نارمل کہ ہمیں آئنے کا شبہ ہوتا ہے۔ یہی آفاقیت ایک اچھے ناول نگار کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے۔ ہر اہم ناول کی طرح یہ بھی ایک محبت کی داستان ہے۔ مختصر سے ناول میں گورناہ نے امیدوں، جذبوں اور نئی غیر آلودہ نسل کے دامن سے بہت سی امیدیں باندھ لی ہیں۔ ---- سیّد سعید نقوی (مترجم )




ناول: یادِ مُفارَقت

مصنف: عبد الرزاق گورناہ    (تنزانیہ)

مترجم: سیّد سعید نقوی (نیویارک)

قیمت: 600 روپے

صفحات: 194

ناشر: شہرزاد ، کراچی۔ 


اس  ناول کی خریداری،  درج ذیل نمبر پر رابطہ کرکے کی جاسکتی ہے۔


(1) فضلی بکس، کراچی ۔ 03323538554، 02132212991

(2) سٹی بک پوائنٹ، کراچی۔ اسد آصف :  03122306716

(3) اکمل شاکربک شاپ، پسنی۔ 03218911351

  عالمی تراجم کے شکریہ کے ساتھ 

Post a Comment

0 Comments